۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
علامہ عارف واحدی

حوزہ/ رہنما شیعہ علماء کونسل پاکستان کا مطالبہ حکومت بین الاقوامی مسافروں اور مہمانوں کی طرح زائرین کو بھی یکساں سہولیات فراہم کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے زائرین اربعین حسینی ؑ کے حوالے سے جاری کئے گئے این سی او سی نوٹیفکیشن پر تحفظات کا اظہار کردیا، مرکزی رہنما شیعہ علماء کونسل علامہ عارف حسین واحدی کہتے ہیں حکومت بین الاقوامی مہمانوں کی طرح زائرین کو بھی یکساں سہولیات فراہم کرے، سخت ترین شرائط کے ساتھ زائرین کربلا کو انتہائی قلیل تعداد کو اجازت دینا باعث تشویش ہے، حکومت اپنے اقدامات پر نظر ثانی کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے این سی او سی کی جانب سے اربعین حسینی ؑ کے موقع پر زائرین کو سخت ترین شرائط کے ساتھ جاری کئے گئے نوٹیفکیشن پر رد عمل دیتے ہوئے کیا۔ علامہ عارف حسین واحدی نے کہاکہ جب عراقی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لئے 5000 ہزار زائرین کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے تو پھر صرف 1300 سے 1500 زائرین تک ہی کیوں محدود کیاگیاہے، عوام کی بڑی تعداد امام عالی مقام اور ان کے جانثاروں کا چہلم منانے کربلا جانا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ صرف ایک ہفتے کے مختصر ترین دورانیہ کےلئے بھی کڑی ترین شرائط عائد کردی گئی ہیں جبکہ تفتان بارڈر کی بجائے صرف ہوائی سفر کے ذریعے ہی زائرین کو جانے کی اجازت دی گئی ہے ۔ ویکسینیٹڈ زائرین کو ملک روانگی سے قبل 24گھنٹے لازمی قرنطینہ کے ساتھ ائر پورٹ پر RAT لازمی جبکہ واپسی پر 48گھنٹے کے دوران RT PCR ٹیسٹ نیگیٹیو ہونا لازمی قرار دیاگیاہے اور ٹیسٹ پازیٹو آنے کی صورت میں 10روز کا قرنطینہ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیاگیا جبکہ دیگر ملکوں سے آنیوالے بین الاقوامی مسافروں اور مہمانوں کےلئے ایسی کوئی شرط نہیں ہے جوکہ سراسر زائرین کے ساتھ ناروا سلوک کے ساتھ زیادتی ہے۔ ہم ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ زائرین کربلا کے ساتھ بھی ویسا ہی یکساں برتاﺅ برتیں جیسا دیگر بین الاقوامی مہمانوں کے ساتھ کیا جارہاہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پرہم نے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے اپنا کردار ادا کیا جبکہ ویکسی نیشن مہم کے حوالے سے بھی فضا کوبہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کیا مگر افسوس اس کے باوجود زائرین اربعین حسینی ؑ کے کوٹے کو نہ صرف کم کیاگیا بلکہ ان کےلئے نئی مشکلات کھڑی کردی گئیں، ایک طرف کورونا وباکی کمی تودوسری جانب اس طرح کے متضاد اقدامات سے ملک کی بین الاقوامی سطح پر بدنامی ہوگی لہٰذا ارباب اختیار اس نوٹیفکیشن کو واپس لیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .